In k cheray ki baat ho jaye

ان کے چہرے کی بات ھو جائے
آج، ذکر گلاب رہنے دو

حشر اٹھا دیں گی تمہاری آنکھیں
آج، رخ پر نقاب رہنے دو

Post a Comment

0 Comments