دسمبر کی شب آخر نہ پوچھو کس طرح گزری

دسمبر کی شب آخر

دسمبر کی شب آخر نہ پوچھو کس طرح گزری 

یہی لگتا تھا ہر دم وہ ہمیں کچھ پھول بھیجے گا 

Post a Comment

0 Comments